کتنے پَلوں میں یاد کتنی
اور اِس تڑپ میں آہ کتنی
پھر اِن اَشکوں میں کسک کتنی
..اِس درد سے آشنا ہے فقط یہ دل
کتنے فاصلوں میں دُوری کتنی
اور اِس سزا میں مُدّت کتنی
پھر اِس قید میں بے بسی کتنی
..اِس بندش سے آشنا ہے فقط یہ دل
کتنے سِلسلوں میں چاہ کتنی
اور اِس تعلّق میں دوستی کتنی
پھر اِس راز میں گِہرائی کتنی
..اِس لگن سے آشنا ہے فقط یہ دل