گُلشن گُلشن رُوح کھِلتی گئی
تُمہیں دیکھا شام مہکاتے ہُوۓ
جھرنوں کی لےمیں بِہنے لگی
تُمہیں دیکھا پیار برساتے ہُوۓ
پہاڑ سُناتے رہےمست کہانیاں
تُمہیں دیکھا گِیت گُنگناتے ہُوۓ
ستارےسےکہکشاں بنتی گئی
تُمہیں دیکھاعرش پہ مُسکراتے ہُوۓ
سمندر میں ڈُوب رہی تھی پری
تُمہیں دیکھا لہروں میں آتے ہُوۓ
رنگین تِتلیوں کو اُڑاتاگیاآنچل
تُمہیں دیکھاہوامیں بَل کھاتے ہُوۓ
آبشارسے سُنی نشیلی رُباعیاں
تُمہیں دیکھا جام پِلاتے ہُوۓ
شمس کی پلکوں میں اُتری چاندنی
تُمہیں دیکھا خوُد میں سماتے ہُوۓ
جھیل سرہانےکنول میں سوئی
تُمہیں دیکھا عکس چُراتے ہُوۓ
وادیوں میں دھڑکنوں کا شور سُنا
تُمہیں دیکھا باہیں پھیلاتے ہُوۓ
بادلوں کی آغوش میں چلتی گئی
تُمہیں دیکھا نظر اُٹھاتے ہُوۓ