تُمہیں یاد ہیں وہ پل؟
جب بے اِختیار دھڑکنیں
ڈوُبتی جا رہی تھیں عشق
…کے نشے میں چُور
تُمہیں یاد ہیں وہ پل؟
جب لبوں کے ٹکراتے ہی
سانسوں کے طوُفان میں ہَلچل
…..سی مَچ گئی تھی
تُمہیں یاد ہیں وہ پل؟
جب خوُشبو کے جھونکوں
میں مست خُماری جِسموں
….میں گُھلنے لگی تھی
تُمہیں یاد ہیں وہ پل؟
جب شبنم کی قطاریں
رُخسار کی دہلیز پہ دم
….توڑ رہی تھیں
تُمہیں یاد ہیں وہ پل؟
جب کسک کے مدھم
شُعلوں میں جنوُن
….سجدے کر رہا تھا
تُمہیں یاد ہیں وہ پل؟
جب ڈھَلکتے پیراہن
کی چاندی میں دُھل
…رہے تھے وجُود