اُسے پسند ہے یادوں کی ڈور سے پتنگ اُڑانا
جبکہ میں یاد بناتی ہُوں آج کے رنگوں سے
یقین ہے کہ چاہتا ہے ٹُوٹ کر کوئی اُسے
جبکہ دُور ہو گئی ہے یہ خوشی میرے نصیب سے
کئی خواب ہیں سجانے اُسے بس ایک میرے سِوا
جبکہ میں ہر آرزُو سنوارتی ہُوں اُس کے خیال سے
اُسے دُکھ ہے کہ کیا ہوگا اِس بے نام سی دُنیا کا
جبکہ انجان ہے وہ اپنے ہی دِل کی کیفیّت سے