ہستئِ گرہن

Underwater Maiden

کئی رنگوں میں شام گُزاری ہے میں نے

اور دھُوپ میں کرنوں کا عکس چھُوا ہے

اِجازت نہ تھی جس برسات میں بھیگنے کی

اُس ٹھنڈی تاپ کی بارش کو پِیا ہے

گۓ دن تک سہا جن دَردوں کو میں نے

اُسی چُبھن میں مر کر جیا ہے

تِنکا تِنکا ٹُوٹ گیا تھا جھونکے سے جو

نۓ آشیاں پہ پھر بسیرا کیا ہے

ڈوب کے جس طرح نِکلی ہُوں سمندر سے

اُس گرہن سے اِک موقع اُدھار لِیا ہے