یہ دیوانگی ہے تُم سے
یہ عاشقی ہے تُم سے
یہ تنہائی ہے تُم سے
یہ آشنائی ہے تُم سے
….میرا مُجھ میں کُچھ نہیں میرے محبُوب کے سِوا
میری شاعری میں تُم ہو
میری باتوں میں تُم ہو
میری اداؤں میں تُم ہو
میری کہانی میں تُم ہو
….میرا مُجھ میں کُچھ نہیں میرے جانم کے سِوا
میں چلوُں تو تیری آہٹ آۓ
میری نظر میں تیری نِگاہ بسے
میری ہنسی میں تُو کھنکے
میری نیند میں تیرے خواب ہوں
….میرا مُجھ میں کُچھ نہیں میرے دِلبر کے سِوا
میری سانس میں تیری آہ ہو
میری آواز میں تیری گُونج اُٹھے
میرے آنسُو میں تیری کسک ہو
میرے لمحوں میں تیرے پَل ٹھہریں
….میرا مُجھ میں کُچھ نہیں میرے ہَمدم کے سِوا
میرے ہونٹوں پہ تیری پیاس ہو
میری انگڑائی تُجھ سے آشنا ہو
میری دھڑکن تیرا نام لے
میری زُلف میں تیری چھاؤں ہو
میرا مُجھ میں کُچھ نہیں میرے سَجن کے سِوا