اُن دنوں جب بُجھ گۓ تھے
میری شوخ نظروں کے دِیۓ
اور وِیران تھی میری پلکوں
کی چِلمنیں تب بے حد یاد
…آتی تھیِں وہ آنکھیں
…اب یہ عالم ہے کہ وہ آنکھیں پیار برسانا نہیں بھُولتی
وہ بِسرے رُوکھے پَل جھڑتے
رہے مُرجھاۓ پتّوں کی مانند
اور میرا دل بھی ایک بے جان
شے کی طرح خاک کی دُھول
چاٹتا رہا تب بے اِنتہا یاد
…آیا تھا وہ دل
…اب یہ عالم ہے کہ وہ دھڑکن ُمجھ پہ جان لُٹانا نہیں بھُولتی
اُس وقت کی جلتی دھُوپ نے
ساکت کر دیا تھا پُورے بدن کی
رنگت کو اور زرد ہوتی گئی سبھی
کلیاں اور آنسُو کی قطاریں جمنے
لگی تھِیں رُخسار کی دیواروں پر
…تب بے تحاشا یاد آیا تھا وہ وجود
…اب یہ عالم ہے کہ وہ رُوح اِس ہستی میں مِل جانا نہیں بھُولتی
So beautiful
LikeLike
شکریہ
LikeLike