اِتنا نہ گُم ہو جانا کہ
..خود سے مِل سکو نہ تُم
دیکھ کر آئینے میں
..عکس پِہچان سکو نہ تُم
جس موڑ سے گُزرے راہ
..ایسی منزل چھُو سکو نہ تُم
نظروں کے مِلنے پر بھی
..ستارے چُن سکو نہ تُم
ہجر کی دیوار پار کرتے ہی
..قُربت حاصل کر سکو نہ تُم
جلے شمعٰ جس اِنتظار میں
..وہ پَل لوَٹا سکو نہ تُم