اِنتظارِ جاں

image

ہر یاد سنبھال کے رکھی ہے

ہر حرف کو چُوما ہے میں نے

اِنتظار کو لگا کر سیِنے سے

ہر درد کو پَرکھا ہے میں نے

نقش پہ سجدہ کرکے یُوں

ہر آیت کو پڑھا ہے میں نے

محفوط دل کی پناہ گاہ میں

ہر راز کو چھُپایا ہے میں نے

Leave a comment