ویسے تو جی رہی تھی
خوابوں کی نقلی دُنیا میں
پہلے سے ہی کہ اب پھر
لگتا ہے کہ اُسی مقام پہ
…لَوٹ آئی ہے زندگی میری
تھے چند لمحے جس سراب
کی کہانی لکھنے میں مشغُول
کہ لگتا ہے اب اُس کردار
کے انجام سے وابستہ ہے
…بقیہ زندگی میری
کُچھ لفظ تھے دُشمن میرے
کہِیں اَنا نے گھیر لیا اُس
دل کو، شکست کھائی میں نے
مگر اب لگتا ہے اِس عادَت میں
…گُزر جاۓ گی زندگی میری