کل آج اور کل

IMG_1763

آنے والے کل میں بَستا ہے وہ

جنگل جہاں کے بھٹکے ہُوۓ

جُگنوؤں کے جلتے بدن کبھی

زندگی تو کبھی موت کا پروانا

…لِکھتے ہیں

بِچھڑے ماضی کے سمندر میں

رہتے سِیپ تو کبھی ریت کے فالتو

زرّات ساحل کی آغوش میں اپنا

…نرم ٹِھکانہ ڈھُونڈتے ہیں

آج کے شمس و قمر میں وہ

تاب نہیں جو ایک بادل کے پردے

تلے اپنی شناخت پا لیں وہ کبھی

لمحوں کے اُڑتے دنوں میں تو کبھی

برسات کے ظالم شور میں اپنی

…کرنیں بھِگوتے ہیں

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s